اسے تو شاید
اب میرا
نام بھی یاد نہیں ہوگا
جسے دیکھ کر
پہلی بار
دل نے دھڑکنا سیکھا تھا
اسے تو شاید
اب میرا
چہرہ بھی یاد نہیں ہوگا
جسکے قدموں کی آہٹ پہ
دل کے بند دروازوں نے
زندگی میں پہلی بار
وا ہوجانا سیکھا تھا
اسے تو شاید
اب میرا
ہنسنا بھی یاد نہیں ہوگا
جسے دکھ کے
پہلی بار
میری اداس آنکھوں نے
مسکرانا سیکھا تھا
اسے تو شاید
اب میرا
مِلنا بھی یاد نہیں ہوگا
جسے دیکھ کے
پہلی بار
میں نے بھی تنہائی سے
محفل میں آنا سیکھا تھا
اسے تو شاید
اب میرا
نام بھی یاد نہیں ہوگا
جسے دیکھ کر
پہلی بار
دل نے دھڑکنا سیکھا تھا