اسے یہ علم ہے کہ مجھے کھو کر وہ پچھتائے گا بہت
ہر اک آہٹ پے اپنی آنکھوں کو رلائے گا بہت
میں تو بیت جاؤں گی کسی لمحے کی صورت
مگر اس ایک لمحے میں وہ صدیاں بتائے گا بہت
ابھی تو اس کو میں بہت بے مول لگتی ہوں
جب نا ہوں گی دسترس میں تو لوگوں کو مجھے انمول بتائے گا بہت
ابھی تو تن کے کھڑا ہے انا کے گنبدوں میں وہ
مجھے فکر ہے میرے بعد وہ بکھر جائے گا بہت