Add Poetry

اشک بن کے لہو آنکھوں میں نہ تر آئے کہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

اشک بن کے لہو آنکھوں میں نہ تر آئے کہیں
شدتِ غم سے تیری آنکھ نہ بھر آئے کہیں

تجھے کیسے سنا دیں ہم فسانہء غمِ دل
حسن تیرا میرے غم سے نہ بکھر جائے کہیں

میرے ویران دل کی وحشتوں سے دور رہو
یہ سناٹا تیرے دل میں نہ اتر آئے کہیں

سوچتا ہوں تیری نظروں سے بہت دور رہوں
میں تو کیا سایہ بھی میرا نہ نظر آئے کہیں

تیری دنیا سے بہت دور، بہت دور کہیں
جہاں تجھے میری کوئی نہ خبر آئے کہیں

دل ویران کو ایسی جگہ بسا آئیں
راستے میں در و دیوار نہ گھر آئے کہیں

دلِ بنجر تیری زمیں سیراب کرنے کو
چھوڑ دے جستجو کہ اب نہ ابر آئے کہیں

بہت سنا ہے تیرا تذکرہ مے خانوں میں
تیری نظر کا ہو جس پہ نہ اثر جائے کہیں

وہ کہاں لے چلے عظمٰی تمام حسرتوں کو
قرار نہ ملے جس کو نہ صبر آئے کہیں

Rate it:
Views: 439
26 Feb, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets