Add Poetry

الزام تھا دیے پہ نہ تقصیر رات کی

Poet: Perveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

الزام تھا دیے پہ نہ تقصیر رات کی
ہم نے تو بس ہوا کے تعلق سے با ت کی

ہر صبح جب کہ صبحِ قیامت کی طرح آئے
ایسے میں کون ہو گا جو سوچے ثبات کی

تکلیف تو ہُوئی مگر اے ناخنِ ملال
کُھلنے لگی گرہ بھی کوئی اپنی ذات کی

زنجیر ہے، جزیرہ ہے یا شاخِ بے ثمر
اب کون سی لکیر سلامت ہے، ہات کی

مرنے اگر نہ پائی تو زندہ بھی کب رہی
تنہا کٹی وہ عمر جو تھی تیرے سات کی

پھر بھی نہ میرا قافلہ لٹنے سے بچ سکا
میں نے خبر تو رکھی تھی ایک ایک گھات کی

Rate it:
Views: 397
01 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets