الفت کے سفر پر ساتھ تھے ہم دونوں

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

الفت کے سفر پر ساتھ تھے ہم دونوں
کیسے ہو گئے بھر جدا ہم دونوں

تیری مجبوریوں کا عذر مان لیا ہم نے
کیا تھےاب کیا ہو گئے ہم دونوں

اپنی چاہتوں کا برہم رکھ لیا ہم نے
عشق سے آشنا ہو گئے ہم دونوں

راستے بدل گئے ہماری منزلوں کے
تقدیر کی اک قضا ہو گئے ہم دونوں

بچھڑنا ہی ہمارا مقدر تھا جاناں
ایسے ٹوٹے جابجا ہو گئے ہم دونوں

Rate it:
Views: 487
05 Sep, 2011