سرسراہٹ میں ہواؤں کی سرور آیا ہے شاید مسافر کوئی لوٹ کے گھر آج آیا ہے وہ جانتا ہے کہ صرف اللہ ہی رازق ہے کیوں اُس پہ پھر یہ غمِ روزگار چھایا ہے