سوچتے ہیں اس جہاں سے الوداع کرتے چلیں
سوچتے ہیں اب یہاں سے الوداع کرتے چلیں
زندگی کے راستوں پہ چلتے چلتے تھک گئے ہیں
ایک جیسی بستیوں میں پلتے پلتے تھک گئے ہیں
اب کوئی منظر نگاہوں میں سماتا ہی نہیں
اب کوئی نظارا نظروں کو لبھاتا ہی نہیں
کس لئے پھر زندگی کی گود میں پلتے رہیں
کس لئے بےنام رستوں پہ یونہی چلتے رہیں
کیوں نہیں اب دوسری دنیا کی بانہوں میں پلیں
سوچتے ہیں کیوں نہ اب کوئی نیا سفر کریں
سوچتے ہیں اس جہاں سے الوداع کرتے چلیں
سوچتے ہیں اب یہاں سے الوداع کرتے چلیں