الوداع کرتے چلیں
Poet: UA By: UA, Lahoreسوچتے ہیں اس جہاں سے الوداع کرتے چلیں
سوچتے ہیں اب یہاں سے الوداع کرتے چلیں
زندگی کے راستوں پہ چلتے چلتے تھک گئے ہیں
ایک جیسی بستیوں میں پلتے پلتے تھک گئے ہیں
اب کوئی منظر نگاہوں میں سماتا ہی نہیں
اب کوئی نظارا نظروں کو لبھاتا ہی نہیں
کس لئے پھر زندگی کی گود میں پلتے رہیں
کس لئے بےنام رستوں پہ یونہی چلتے رہیں
کیوں نہیں اب دوسری دنیا کی بانہوں میں پلیں
سوچتے ہیں کیوں نہ اب کوئی نیا سفر کریں
سوچتے ہیں اس جہاں سے الوداع کرتے چلیں
سوچتے ہیں اب یہاں سے الوداع کرتے چلیں
More General Poetry






