نگاہ پھیر کے عزر وصال کرتے ہیں مجھے وہ الٹی چھری سے حلال کرتے ہیں میرے مزار کو وہ ٹھوکروں سے ٹھکرا کر فلک سے کہتے ہیں یوں پامال کرتے ہیں ہزار کام مزے کے ہیں داغ الفت میں جو لوگ کچھ نہیں کرتے کمال کرتے ہیں