جنت کے سرداروں میں اک چراغ روشن یا حسین
دنیا میں عدل و انصاف کی درخشاں پہچان یاحسین
حکومت بچا کے بھی دونوں جہاں میں ملعون ھے یزید
سر کٹا کے بھی دونوں جہاں میں جاوداں یا حسین
داستان خونچکاں پہ ھر آنکھ ھے اشکبار
اسلام کے لیے جان بھی قربان یا حسین
فاطمہ کے لاڈلے ظلم کی چکی میں پس گئے
یہ ھیں اھل بیعت پیغمبر خدا کے پیرواں یا حسین
رھتی دنیا تک تیری قربانیوں کی داستاں مثال بن گئی
جس طرح ھوے تیرے دلبر جانثار دین پہ فداں یا حسین
کس شان سے طاغوتیوں کو پھر للکارا ھے جزبہءشوق نے
پھر ظالم کے ظلم سےتڑپی ھے کربلا کی زمین یا حسین
تہتر جانوں کا صدقہ حق کی خاطر ھتھیلی پہ رکھ کے پیش کیا
ایسا مجاھدحق کوئی نہں ھے جہاں میں سردار شہیداں یاحسین
کیسے بیاں کروں تیرا رتبہ امام عالی مقام
تجھے تو مقصود تھی رضائے یزداں یا حسین
حسن کتنا دلکش حق ھے دیکھیئےنقش پا حسین کا
آج بھی منزل کا پتہ دیتی ھے وہ شام غریباں یاحسین