اماوس میں اگر آنسو ستارہ کر لیا ہوتا
Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, Karachiاماوس میں اگر آنسو ستارہ کر لیا ہوتا
تو تاروں نے فلک ہی سے کنارا کر لیا ہوتا
اگر امید کا دامن نہ ہوتا تجھ سے وابستہ
تو میں نے راکھ لمحوں کو شرارہ کر لیا ہوتا
جو ہوتا کم کسی صورت یقیں حق الیقیں سے تو
کسی کمزور پل میں استخارہ کر لیا ہوتا
خودی اپنی اگر میں توڑتی تو بعد میں کہتی
کوئی دن اور مشکل میں گزارا کر لیا ہوتا
مجھے جگنو سے اپنا پن نہ ملتا تو اندھیرے میں
کسی مصنوعی سورج کو سہارا کر لیا ہوتا
خدا کا شکر ہے عاشی ملی اخلاص کی دولت
غرض کی بھیڑ میں ورنہ خسارہ کر لیا ہوتا
More General Poetry






