Add Poetry

امن کا جو پیغام سنانے والے ہیں

Poet: Majid By: Syed Rizwan Bareed, Bangalore

امن کا جو پیغام سنانے والے ہیں
گلیوں گلیوں آگ لگانے والے ہیں

تم لے جاؤ نیزہ خنجر اور تلوار
ہم مقتل میں سر لے جانے والے ہیں

ظلم کے کالے بادل سےڈرنا کیسا
یہ موسم تو آنے جانے والے ہیں

بیماروں کا اب تو خدا ہی حافظ ہے
سارے مسیحا زہر پلانے والے ہیں

جان بچانے والے تو سب ہیں لیکن
اب کتنے ایمان بچانے والے ہیں

ہم کو ان ولیوں کی نسبت حاصل ہے
دشت کو جو گلزار بنانے والے ہیں

بھوکا رہ کر سائل کو خیرات جو دے
ہم بھی ماجد اسی گھرانے والے ہیں
 

Rate it:
Views: 710
25 Oct, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets