Add Poetry

انجانے خوف میں کچھ لوگ

Poet: Ambrina Dar By: Ambrina Dar, Jhelum

انجانے خوف میں کچھ لوگ ڈرائے بیٹھے ہیں
تاریکی کی گہری دھند سے لپٹائے بیٹھے ہیں

ذرا ذرا سی آہٹ پر چیخیں نکل جاتی ہیں
وہ اپنی منزل کے نشاں مٹائے بیٹھے ہیں

سلسلہ چل رہا ہے درد بھری سسکیوں کا
تاریکیوں کے شہر میں لاو جلائے بیٹھے ہیں

اتنا الجھ گے ہیں رشتوں کی بُھلبھلیوں میں
قریب ہوتے ہوئے بھی راستہ بُھلاے بیٹھے ہیں

نہیں کر سکتے اظہار اپنے جنون کا ہم
نفرت کے سائے میں محبت چھپائے بیٹھے ہیں

Rate it:
Views: 478
10 Mar, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets