انسان

Poet: امیر عثمان By: Ameer usman, علی پور چھٹہ

تم ہو انسان
اچھا
ٹھیک ہے پر
تم نظر آتے ہو مجھے
امارت جیسے
آٸنیہ دیکھو ذرا
آنکھ بند کر کے
تمہیں نظر آۓ گا
مٹی کا محل
جو دن بہ دن بوسیدہ ہو رہا ہے
اور لوگ آتے ہیں مٹی ڈالتے ہیں

تمہاری خواہیش
اور تم
اڑ نے لگے ہو
جیسے دھول
اور لوگ اس کو صاف کر رہے ہیں
تم میلے ہو کیا
کیوں نظر نہیں آتے تم
ان کو ۔
تمہاری خوبصورتی اُڑ رہی ہے
کیا جسم مٹی بن گیا
تم مٹی سے بنے تھے
تم ہو انسان
اچھا
ٹھیک ہے پر
تم نظر نہیں آتے

Rate it:
Views: 694
13 Dec, 2019