انکی جھلک

Poet: UA By: UA, Lahore

پھر وہی پیاس جاگتی ہوئی محسوس ہوئی
پھر وہی دل لگی دل کی لگی محسوس ہوئی

پھر تمہیں یاد کیا دل کی بیقراری نے
پھر نگاہوں کو طلب دید کی محسوس ہوئی

پھر مہکتی ہوئی خوشبو میرے دل میں اتری
پھر نگاہوں کو دمکتی چمک محسوس ہوئی

پھر خیالوں کو سجایا تیرے خیالوں نے
بزم تنہائی میں سر گوشی سی محسوس ہوئی

پھر سجایا تیرے خوابوں نے میری آنکھوں کو
پھر نگاہوں کو نئی روشنی محسوس ہوئی

پھر شب ہجر گزرنے کی گھڑی آ پہنچی
پھر سماعت کو نوید سحر محسوس ہوئی

آج پھر عظمٰی جانے کیوں ہم کو
اپنے اطراف میں انکی جھلک محسوس ہوئی

Rate it:
Views: 525
28 Nov, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL