انگلیاں کٹتے ہی تحفے میں انگوٹھی مل گئی

Poet: Munawar Rana By: Wajid Imran, Pirmahal

مدتوں پہلے جو ڈوبی تھی وہ پونجی مل گئی
جو کبھی دریا میں پھینکی تھی وہ نیکی مل گئی

خود کشی کرنے پہ آمادہ تھی ناکامی میری
پھر مجھے دیوار پر چڑھتی یہ چیونٹی مل گئی

مَیں اِسی مٹی سے اُٹھا تھا بگولے کی طرح
اور پھر ایک دِن اِسی مٹی سے مٹی مل گئی

میں اِسے انعام سمجھوں یا سزا کا نام دوں
انگلیاں کٹتے ہی تحفے میں انگوٹھی مل گئی

Rate it:
Views: 788
29 Mar, 2011