اور جو تسبیح کو سنمبھالے گا وہ دھاگہ بھی عجب ھے
Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobarتیرے انداز محبت کا تقاضا بھی عجب ھے
تو مجھ میں سمائے گا یہ وعدہ بھی عجب ھے
ٹوٹے ھوئے رشتوں میں دراڑوں کا ھے جنگل
جوڑے گا سبھی بندھن یہ ارادہ بھی عجب ھے
کرچی ھوئی آنکھوں میں کئی خواب ہیں بکھرے
یوں نیند میں جو ٹوٹے گا وہ ناطہ بھی عجب ھے
آئینے بھی تیرے عکس کی بتاتے ہیں یہ حقیقت
جو اوڑھا ھے توں نے وہ لبادہ بھی عجب ھے
تیرے نام کے ورد پہ رہیں انگلیاں بھی متحرک
اور جو تسبیح کو سنمبھالے گا وہ دھاگہ بھی عجب ھے
More General Poetry






