یہ درد میرا اور تمہارا ھے وہ ایک جیسا ھے
الگ الگ ہیں دریا مگر کنارا تو ایک جیسا ھے
دکھ چھپ نہیں سکتے آنکھوں سے کبھی
اور وہ آنسوؤں کا دھارا تو ایک جییسا ھے
موسموں نے تو رنگ بدلتے ہی رھنا ھے
جو منظر دل نے اتارا ھے وہ ایک جیسا ھے
اپنی چاھت کو کوئی سا عنواں دے دو
وفاء کے نام کا استعارہ تو ایک جیسا ھے
آسماں پہ رنگوں کی اک کہکشاں ٹہری
اور جو ٹوٹ کے بکھرا ھے ستارہ وہ ایک جیسا ھے