سیاہ ہوتے جاتے ہیں یہ براق سے اوراق
جیسے میری زندگی کی کتاب کے سے اوراق
ظلم اس کاغذ پر جو ہوا ہم کو میسر
لکھ سکتے گر اپنی عاقبت کے سے اوراق
زندگی اپنا بوجھ اٹھائے سسکتی پھرتی ہے
لکھے ہوں جیسے میری تباہ حالی کے سے اوراق
اے مالک مجھ پر رحم کر بخش دے مجھے
دائیں ہاتھ عطا کر میری آخرت کے سے اوراق