اَذاں پکاررہی ہے اک سجدےکے واسطے

Poet: منیر صدیقی By: Muneer Siddiqui, Karachi

اَذاں پکاررہی ہے اک سجدےکے واسطے
پرتوتوسورہاہےاک خواب کے واسطے

شہرکا شہر سورہاہے اپنے واسطے

توخوش، توشادرہے اپنے سکوں کے واسطے
گوتیرا بھائی رورہاہے اپنے درد کے واسطے

شہرکا شہر سورہاہے اپنے واسطے

کوئی قتل ہوا، کوئی رسواہوا اس شہر کے واسطے
پر تو تماشہ دیکھ رہاہے اپنے ڈر کے واسطے

شہرکا شہر سورہاہے اپنے واسطے

اے وقت کے حکمرانوں ذرادیکھو خداکے واسطے
کوئی شہید ہورہاہے اپنے فرض کے واسطے

شہرکا شہر سورہاہے اپنے واسطے

اب بھی سحر ہونے کو ہے اُس رب کے واسطے
اور منؔیر امید سحر ہے اِس شہر کے واسطے

شہرکا شہر سورہاہے اپنے واسطے

Rate it:
Views: 551
02 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL