Add Poetry

اُس خرابے میں کئی لعل و گوہر بستے ہیں

Poet: Anwar Kazimi By: syed kazimi, mississauga

اُس خرابے میں کئی لعل و گوہر بستے ہیں
جس خرابے میں غر یبانِ شہر بستے ہیں

وسعتِ فیضِ جنوں ، اہلِ خرد کیا جانیں
یہ وہ دنیا ہے جہاں اہلِ نظر بستے ہیں

ظالمو ، غارت گرو ، شہر اُجاڑا نہ کرو
بستے بستے کئی صدیوں میں شہر بستے ہیں

کچھ مرِی سوچ کی دنیا ہے فسانوں جیسی
کچھ مرِی آ نکھ میں خوابوں کے نگر بستے ہیں

بات سادہ سی ہے انور جی، اگر یاد رہے
لوگ ِمل جلُ کے بساتے ہیں تو گھر بستے ہیں

Rate it:
Views: 286
08 Dec, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets