اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

Poet: Kamal Hussain Balti By: Kamal Hussain Balti, muslim colony bari imam islamabad

اپنوں نے جس کو ہر پل ستایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

اپنوں نے جس کے گھر کو جلایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

اپنوں نے جس کو بے در کرایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

اپنوں نے ہی دل جس کا دُکھایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

اپنوں نے جس کو ہر پل ستایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

اپنوں نے جس کا سٹیٹس گھٹایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

اپنوں نے زہر جس کو پلایا ہو
اُس کو غیروں پہ کیسے بھروسہ رہے

Rate it:
Views: 1062
21 Jan, 2009