اُسے کہنا یہ دنیا ہے

Poet: Tayyab Tahir By: Tayyab Tahir, Jhelum

اُسے کہنا یہ دنیا ہے!

یہاں ہر موڑ پہ ایسے بہت سے لوگ ملتے ہیں
جو اندر تک اترتے ہیں
ابد تک ساتھ رہنے کی
اکھٹے درد سہنے کی
ہمیشہ بات کرتے ہیں

اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!

یہاں ہر شخص مطلب کی
حدو تک ساتھ چلتا ہے
جونہی موسم بدلتا ہے
محبت کے سبھی دعوے
سبھی قسمیں سبھی وعدے
اچانک ٹوٹ جاتے ہیں

اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!

یہاں ہر مور پہ اپنی
سدا آنکھیں کھلی رکھنا
کوئی کتنا بھی اچھا ہو
کوئی کتنا بھی سچا ہو
مگر اعتبار مت کرنا

اُسے کہنا... یہ دنیا ہے!

یہاں پہ پیار مت کرنا ...
یہاں پہ پیار مت کرنا ...
 

Rate it:
Views: 2636
28 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL