اُلفت نصاب ہے تُو
جیون کتاب ہے تُو
بیتے ہوئے دِنوں کا
ہر پل حساب ہے تُو
میرے سوال کا اِک
خود ہی جواب ہے تُو
پاؤں کیونکہ تجھ کو
صحرا سراب ہے تُو
چھا جائے کیف سا اِک
ایسی شراب ہے تُو
چنبہ ہوں میں تمھارا
میرا گلاب ہے تُو
اِتنا بتا دے بزمی
کوئی نواب ہے تُو