Add Poetry

اِس رستے پر یہ جو اک ہرجائی ہے، تنہائی ہے

Poet: ارسہ مبین By: ارسہ مبین, Pirmahal

اِس رستے پر یہ جو اک ہرجائی ہے، تنہائی ہے
شام ڈھلے جو آنگن میں کملائی ہے ، تنہائی ہے

دل کے صحن میں ہجر کی کالی رات کے گہرے سائے ہیں
اور منڈیر پہ آ کر جو گھبرائی ہے ، تنہائی ہے

غم کا اک عالم ہے ، دل پر صدیوں کا پچھتاوا ہے
اُن آنکھوں میں اتنی جو سچائی ہے، تنہائی ہے

رات کو میں نے خواب میں خود کو حد سے زیادہ خوش دیکھا
لوگوں نے تعبیر مجھے بتلائی ہے ، تنہائی ہے

دنیا کیا شے میں نے تو خود کوبھی خود سے دور کیا
پھر بھی میرے ساتھ وہی پرچھائی ہے ، تنہائی ہے

اُس نے مجھ سے پوچھا ارسہؔ کیا مابین ہمارے ہے؟
اور پھر اک آواز کہیں سے آئی ہے ، تنہائی ہے

Rate it:
Views: 6
30 Dec, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets