اِن جاگتی آنکھوں کو سلایا نہیں جاتا
اب اور کوئی خواب دِکھایا نہیں جاتا
تھک ہار کے بیٹھی نیند میرے سرہانے
میری جاگتی آنکھوں کو منایا نہیں جاتا
راتوں کو جاگنے کی لت جِس نے ڈال دی
وہ سانحہ آنکھوں سے بھلایا نہیں جاتا
ہونٹوں سے تبسم کی لالی چھیینے والے
تجھ سے میری آنکھوں کو ہنسایا نہیں جاتا
عظمٰی یہ کیسی رات ہے جسکی سحر نہیں
یہ کیسا راز ہے کہ جو پایا نہیں جاتا