Add Poetry

آج ہنگامہ بپا ہے کیا ہے

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

آج ہنگامہ بپا ہے کیا ہے
ایک محشر سا اُٹھا ہے کیا ہے

سہمی سہمی سی فضا ہے کیا ہے
خامشی درد سرا ہے کیا ہے

گردشِ وقت پتا ہے کیا ہے
یہ سزا ہے کہ جزا ہے کیا ہے

جو سُوئے چرخ اُڑا ہے کیا ہے
طائرِ حرفِ دعا ہے کیا ہے

قُمۡ باِذۡنی نے اُٹھایا جس نے
وہ وریٰ ہے کہ خدا ہے کیا ہے

عالمِ حال میں بس رہنے دو
مجھ سے مت پُوچھو کہ کیا ہے کیا ہے

کیا ہُوا تجھ کو نظامِ شمَسی
موسمِ کرب رُکا ہے کیا ہے

آندھیو! اتنی بھی عُجلت کیسی
اک دیا ہی تو جلا ہے کیا ہے

پھر اُسی سوچ جزیرے کی طرف
بادباں کُھلنے لگا ہے کیا ہے

نخلِ سر سبز کی آنکھوں سے عجب
برگِ بے رنگ گِرا ہے کیا ہے

احتیاط آگئی لہجے میں ترے
یہ شکایت ہے گِلہ ہے کیا ہے

جلتا بجھتا سا شبِ لب پہ کہیں
کوئی جگنو ہے دِیا ہے کیا ہے

کس لیے میں کروں شکوہ عاشی
بس، ذرا دل ہی دکھا ہے کیا ہےٍ

Rate it:
Views: 287
20 Mar, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets