Add Poetry

اٹھائے پھرتا کہاں تک تیرے نشیلے ہاتھ

Poet: Rafiq Sandeelvi By: Rashid Sandeelvi, islamabad

اٹھائے پھرتا کہاں تک تیرے نشیلے ہاتھ
خود اپنے جسم پہ تھے بوجھ میرے ڈھیلے ہاتھ

سدا محیط رہیں بستیوں پہ خشک رتیں
کسی بھی سر پہ نہ رکھے ہوا نے گیلے ہاتھ

عجب نہیں کہ یہ رسم حنا بھی اٹھ جائے
حنوط کر کےرکھو دلہنوں کے پیلے ہاتھ

گرا زمین پہ پرچم تو علم تک نہ ہوا
محاذ جنگ پہ گنتے رہے قبیلے ہاتھ

افق پہ آج کوئی چودھویں کا چاند نہیں
بلا رہے ہیں کسے پانیوں کے نیلے ہاتھ

Rate it:
Views: 346
06 Aug, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets