میری غزلوں میں نہ سوز ہے نہ ساز ہے
سارے زمانے کے لیے محبت بھری آواز ہے
نہ دوستوں سے گلہ نہ دشمنوں سے عداوت
ہر بات کہنے کا میرا اپنا اک انداز ہے
محبت بھرے لہجے میں بات کرتا ہوں سبھی سے
دلوں کو جیتنے کا یہ سب سے بڑا راز ہے
وہ جو اپنی دعاؤں میں یاد رکھتا ہے
مجھے اس کی دوستی پہ بڑا ناز ہے
کیوں حوصلہ ہار کے بیٹھ گئے ہو اصغر
انجام ابھی باقی ہے یہ تو صرف آغاز ہے