وہ جب سے اپنا ہی دیار چھوڑ کر گیا
ایک اس کے جانے سے منظر بدل گیا
خزاں سے پیشتر خزاؤں کا بسیرا ہے
بھری بہار میں دل کا چمن ویران کر گیا
اسکے جانے کے بعد ہم نے اسکا شہر دیکھا
اس کے جانے سے گویا سارا شہر ہی بکھر گیا
تمہارا حسن کا جادو ہمارے دل پہ چل گیا
ورنہ تو ساحروں کا بھی خالی سحر گیا
تمہیں اپنا بنانے سے میری دنیا بدل گئی
سہانا ہر سفر ہوا میرا جیون سنور گیا
ہمیں عظمٰی بیاباں میں عجب منظر نظر آیا
چاروں جانب پھول کھلے صحرا نکھر گیا