اپنوں کا دیا زخم اگر کاری لگے
زندگی کیسے نہ پھر بھاری لگے
ملتے رہیں فریب اپنوں سے اگر
فریبی دنیا کیوں نہ یہ ساری لگے
اپنا جیون بھی کوئی جینے نہ دے
مسکرانا بھی سب کو بھاری لگے
پیارے جلنے والوں کا ہوگا منہ کالا
تیری یہی بات تو ہم کو پیاری لگے