اپنی خواہش تو رہی ہے کہ سہارا بنتا
تیری دنیا میں کوئی دوست ہمارا بنتا
پھر تمہیں ہوتی مری قدر زمانے بھر میں
ایک محبوب کوئی تم سے تمہارا بنتا
دیکھتی رہتی ہوں گَردُوں پہ ستاروں کی طرف
کاش اک میرے مقدر کا ستارا بنتا
دور تک موج نے آوارہ کیا ہے مجھ کو
اب کوئی میرے لیے پختہ کنارہ بنتا
میری قسمت میں ترا پیار جو شامل ہوتا
اور اک تاج محل آج دوبارہ بنتا
لوگ بھی دیکھتے چاہت کی کرشمہ سازی
عشق میں حُسنِ محبت کا نظارہ بنتا
میں بھی تعمیر کروں اپنے لیے کٹیا کوئی
وشمہ اشکوں کا کہیں آج تو گارا بنتا