اپنی خوشی کے سارے سامان ڈھونڈتی رہی

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنی خوشی کے سارے سامان ڈھونڈتی رہی
میں تَجھ میں اپنی ذات کے امکان ڈھونڈتی رہی

میںً کھو کے اَسے کتنے گم گشتہ راستوں میں
خود اپنے آپ کو بھی پریشان ڈھونڈتی رہی

جس میں ہمارا ذکر ہو اک دوسرے کے ساتھ
میں سب وہی دیوانوں میں دیوان ڈھونڈتی رہی

وہ جو ازل سے ہی میرے پیکر میں بس رہا ہے
میں اَس کو ہی ازل سے نادان ڈھونڈتی رہی

عظمٰی جو عارضی قیام کے لئے آیا تھا
میں اس مکان میں وہی مہمان ڈھونڈتی رہی

Rate it:
Views: 477
08 Jun, 2012