اپنی سی کوشش کر کے دیکھیں آؤ تو
آنکھوں کو کوئی سندر سپنے دکھلاؤ تو
اک دن تعبیروں کا موسم بھی آئے گا
سوئی آنکھوں میں کوئی خواب جگاؤ تو
دل کی ساری غفلت اک دن مٹ جائے گی
خانہ دل میں آس کی جوت جگاؤ تو
اندھیرے مٹ جائیں گے خوشیاں آئیں گی
تم اپنے حصے کا کوئی دیا جلاؤ تو
چلتے چلتے تھک جانا تو فطرت ہے
لیکن سستا کر اگلا قدم بڑھاؤ تو
ہر سو ہریالی ہوگی سب مسکائیں گے
پھر خوشحالی آئے گی ہاتھ ملاؤ تو
اپنی سی کوشش کر کے دیکھیں آؤ تو
آنکھوں کو کوئی سندر سپنے دکھلاؤ تو