اپنی قامت اپنے قد سے باہر آ
Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabadاپنی قامت اپنے قد سے باہر آ
 پانی ہے تو جزرو مد سے باہر آ
 
 برگ و بار میں چھپ کر یوں آواز نہ دے
 ڈائن ہے تو اِس برگد سے باہر آ
 
 دیواروں کو اوڑھ ازل کے اندر رہ
 چاروں موسم توڑ ابد سے باہر آ
 
 گھر میں خندق کھود کے کب تک بیٹھے گا
 لڑنا ہے تو پھر سرحد سے باہر آ
 
 میرے وار سے کوئی کم ہی بچتا ہے
 دشمن زادے میری زد سے باہر آ
 
 ہری صدائیں تیرا رستا تکتی ہیں
 خاموشی کی زرد لحد سے باہر آ
More General Poetry






