اپنی چال بدل کر دیکھو

Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی, Sargodha

اپنی چال بدل کر دیکھو
آج کی رات سنبھل کر دیکھو

دو قالب کا مطلب کیا ہے
اک قالب میں ڈھل کر دیکھو

بوڑھی رسمیں طو ر طریقے
سوچو اور بدل کر دیکھو

صدیوں لوگ نہ بھولیں جس کو
ایسا ایک عمل کر دیکھو

اک دن تنہا رہ جاؤ گی
ساتھ کسی کے چل کر دیکھو

پیار کا مطلب پھر جانو گے
ہجر کی رات میں جل کر دیکھو

رزق خدا دیتا ہے پیارے
کام تو تم ہر پل کر دیکھو

پیار سمجھ آئے گا تجھ کو
زیست کو مارو تھل کر دیکھو

اپنی ذات سے باہر سلمیٰ
اک دن آپ نکل کر دیکھو

Rate it:
Views: 290
03 Oct, 2022