اس کی آنکھوں میں جانے کیا دیکھا
پھر نہ کوئی بھی نظارہ دیکھا
اس کو پایا ہے اپنے سائے میں
اپنا سایا نہ دوبارہ دیکھا
اب سے پہلے میں خود میں رہتا تھا
کھو گیا تجھ میں ایسا کیا دیکھا
میری نیندوں میں خواب تیرے ہیں
ذکر اپنا نہ اب وہاں دیکھا
اپنے دل کی مجھے خبر نہ رہی
دل میں چہرہ تیرا نہاں دیکھا