اپنے سفر کو پہنچی
Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, faisalabadآج ایک اور یاد اپنے سفر کو پہنچی
ادھر سے نکلی ادھر کو پہنچی
آج پا لی ہم نے اپنی فکرات کی تجلی
ہماری نگاہ اٹھ کر جو ان کی نظر کو پہنچی
چوٹ ان کےلہجے کی ہمارے کانوں پر پڑی
آنکھوں سے شروع ہوی پیڑ جگر کو پہنچی
آج ہماری مسافتوں کا قصہ تمام ٹھرا
ان کی ہماری تشنہ لبی قبر کو پہنچی
یہ جو نا واقفیت تھی تقدیر سے آشنا ہوئی
آج ہر ایک خواہش انجام صبر کو پہنچی
انسانیت کے زائچے مے نیا مراہل ہم نے دیکھا
ہر ایک لفظ جاوید نکلا زیر بھی زبر کو پہنچی
More General Poetry






