دوستوں کا بھرم رکھنا پڑتا ہے
اپنےمنہ میاں مٹھو بننا پڑتاہے
دشمنوں کی تو ہمیں کوئی فکر نہیں
مگر پیارےدوستوں سے ڈرناپڑتاہے
محبت کا کھیل اب ہم نہیں کھیلتے
سنا ہے اس میں مرنا پڑتا ہے
کئی بار کسی کی خوشی کی خاطر
نا چاہتےہوئےبھی ہنسنا پڑتا ہے
کسی محبوب کا پیار پانے کی خاطر
معاشرےمیں اپنا مقام بنانا پڑتا ہے