اپنے پہ اسکو پیار نہ آئے تو کیا کروں

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنے پہ اسکو پیار نہ آئے تو کیا کروں
اب بھی اسے قرار نہ آئے تو کیا کروں

گلشن میں چار سمت گلوں کی بہار ہے
میرے لئے بہار نہ آئے تو کیا کروں

ساقی تیرا گلہ بجا پر تو ہی کچھ بتا دے
مے پی کے بھی خمار نہ آئے تو کیا کروں

طوفاں کی زد سے بچ گئی جو ناؤ ناخدا
کر کے بھی بیڑہ پار نہ آئے تو کیا کروں

تو مستقل خمار میں ہے جسکے انتظار میں
وہ بھی جو اب کی بار نہ آئے تو کیا کروں

اوروں پہ اختیار سے کیا فائدہ حضور
خود پہ ہی اختیار نہ آئے تو کیا کروں

عظمٰی تیری پکار پہ تیری طرح بہار میں
وہ ہو کے بیقرار نہ آئے تو کیا کروں

Rate it:
Views: 489
24 Jan, 2011