اپنے ہی سائے سے لڑنا کیسا

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنے ہی سائے سے لڑنا کیسا
بے طرح خود سے الجھنا کیسا

عزمِ ترکِ سفر کرنے کے بعد
پھر انہی راہوں پہ چلنا کیسا

گِرنا، گِر کے سنبھلنا، گِر جانا
ایسے گرنے کا سنبھلنا کیسا

کسی رت میں نہیں برستا جو
ایسے بادل کا برسنا کیسا

زمیں کی پیاس جو مٹا نہ سکے
ایسے بادل کا گرجنا کیسا

جنہیں سن کے بھلا ہی دینا ہے
ایسی باتوں کا سمجھنا کیسا

اب تو ضد چھوڑو حقیقت سمجھو
ابھی تک ہے یہ بچپنا کیسا

جس کا کوئی سرا نہیں ملتا
ایسی الجھن کا سلجھنا کیسا

ٹوٹ جاتے ہیں جبکہ خواب عظمٰی
پھر اِ خوابوں کا پنپنا کیسا

Rate it:
Views: 560
17 May, 2013