آپ مسکرائے ، اچھا تو پھر ہم کیا کریں
آپ نے آنسو بہائے اچھا تو پھر ہم کیا کریں
آپ آنے کا کہہ گئے لیکن نہیں آئے
آپ نے بہانے بنائے اچھا تو پھر ہم کیا کریں
اپنے آپ ہنستے ہو اپنے آپ رو دیتے ہو
یہ بھی کوئی بات ہے یہ الفاظ آپ نے
بار بار دہرائے اچھا تو پھر ہم کیا کریں
اچھا نہیں تو برا ہی سہی دل چاہا تو لکھ دیا
آپ کو میرا یہ انداز چاہے پسند نہ آئے
اور مزہ نہ آئے اچھا تو پھر ہم کیا کریں
آپ جو چاہیں ہم لکھیں نہ چاہو تو نہ لکھیں
واہ رے واہ یہ آپ نے ہم پہ کیسے حکم لگائے
آپنے حکم لگائے اچھا تو پھر ہم کیا کریں
عظمٰی یہ کیا لکھا ہے اب کون یہ سمجھ پائے
کوئی نہ سمجھ پائے اچھا تو پھر ہم کیا کریں