اچھا تھا
Poet: UA By: UA, Lahoreان سے ملاقات ہوتی تو اچھا تھا
اور کوئی بات ہوتی تو اچھا تھا
کوئی کسک دل میں نہ باقی رہتی
کوئی ایسی بات ہوتی تو اچھا تھا
جسے دیکھ کر زندگی مسکرا اٹھے
پاس وہ سوغات ہوتی تو اچھا تھا
ہجر کے پہروں میں زندگی تمام ہوئی
وصل کی کوئی رات ہوتی تو اچھا تھا
ابر ہجراں زیست پہ سایہ فگن رہا
وصل کی برسات ہوتی تو اچھا تھا
موم کر دیتی جو پتھر کا جگر
ایسی میری ذات ہوتی تو اچھا تھا
More General Poetry






