ہوں تو خفا اُس سے
پَر جانے پھر بھی کیوں
نہ چاہ کر بھی اُس کو چاہنا اچھا لگتا ہے
حقیقت سے ہوں دُور
یہ مُجھ کو ہے پتہ لیکن
جان کے انجان رہنا اچھا لگتا ہے
قائل نہیں مَیں رونے کا لیکن
پھر بھی کبھی کبھی
تنہائی میں کچھ دیر رونا اچھا لگتا ہے
وہ میرا تھا، وہ میرا ہے
وہ میرا رہے گا
کُچھ پَل اس خواب میں کھونا اچھا لگتا ہے