اک اداس چہرہ
مرجھایا مرجھایا سا
رنگوں سے گھبرایا گھبرایا سا
تلخیوں میں سمایا سمایا سا
اپنے کمرے میں بند
سورج کو دیکھنے پے ترسایا - ترسایا سا
آنکھوں میں چمکتے جگنوں لے کر
لبوں سے مسکرایا - مسکرایا سا
دل میں ہزاروں خلیش اور
زبان پے خامشی کو سجایا - سجایا سا
کمبل اوڑھ کر لیٹا ہے بستر پر
دنیا سے دل جلایا - جلایا سا
اک ُاداس چہرہ مرجھایا - مرجھایا سا