اک بار آتے ہیں
Poet: Musab Abbasi By: Musab Mehmood Abbasi , Karachiبہت کچھ پا کے بھی ہم زندگی سے ہار جاتے ہیں
سبھی کچھ چھوڑ دیتے ہیں تبھی اس پار جاتے ہیں
بہت سے آشنا جلوے، پھر انکے اجنبی چہرے
جنہیں ہم چان جاتے ہیں انہں پہچان جاتے ہیں
فیصلوں سے پرے دشمن اور ان کے سائے بھی مدہم
پھر ان تیروں کو کیا کہیے جو ہر اک شام آتے ہیں
نہ ہی کہنے کو کچھ باقی نہ ہی سننے کو کچھ باقی
مگر یہ کیا ہے وہ ملنے کو پھر اک بار آتے ہیں
More General Poetry







