وہ اک بیتا ہوا لمحہ
کتنا رنگین تھا ، کتنا ، کتانا سنگین تھا
گلی کی اس نکڑ پر
رات کے پچھلے پہر
منتظر تھا میرا کوئی
شائد وہی مہ جبین تھا
وہ لمحہ کتنا رنگین تھا ، سنگین تھا
تاروں بھری رات تھی
آنکھوں میں برسات تھی
ہونٹوں پہ کوئی بات تھی
دل بڑا غمگین تھا
وہ لمحہ کتنا رنگین تھا ، سنگین تھا
مدت ہوئی وہ لمحہ بیتے
غم کھاتے اور آنسو پیتے
جیتے مرتے اور مرتے جیتے
وہ جینا کیسا حسین تھا
وہ لمحہ کتنا رنگین تھا ، سنگین تھا
تنہائی کیسی تنہائی تھی
موت گلے لگائی تھی
قبر ہی راس آئی تھی
آخر یہی یقین تھا
وہ لمحہ کتنا رنگین تھا سنگین تھا