اک دام سے نکلے تو نیا دام مل گیا
قسمت سے ہمیں ایک نیا کام مل گیا
ساقی تیرے مےخانے کی ہو خیر کہ ہمیں
بعد ایک کے ایک اور نیا جام مل گیا
جو جس کے جی میں آیا پکارے چلا گیا
اس طور ہمیں روز نیا نام مل گیا
کیا خوب کاروبار کے انداز ہو گئے
گاہک بدل گئے تو نیا دام مل گیا
عظمٰی پرانے ڈھیر کو ترتیب دیا تو
یادوں کا اور مال نیا خام مل گیا