Add Poetry

اک زخم میں چھپے کتنے زخم یاد آئے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

اک زخم میں چھپے کتنے زخم یاد آئے
کس نے لگائے تھے زخموں پر مرہم یاد آئے

نادانیوں کا دور تھا کبھی ہم پر بھی
کس کس طرح کے لگے الزام یاد آئے

سچی محبت کے لیے مددت سے پیاسی تھی بہت
جھوٹے خواب دیکھانے والوں کے آج نام یاد آئے

جب مر جائے کوئی پھر تمہارے اقرار سے کیا فائدہ
میرے مرتے ہی جو ہوئے کافر سے مسلم یاد آئے

وہ خوشیوں کا شہر تھا جہاں میں رہتی تھی کبھی
اندھیرے میں لانے والے مجھے میرے مجرم یاد آئے

میری تمناؤں کو کچل کر زمانہ ہستا رہا
کیسے ہوئے دل کی ٹکڑے سرے بام یاد آئے

وہ پریشان ہو تو دعا کے لیے مجھے ڈھونڈتا ہے
مجھ گنہگار پر کیسے ہوئے خدا کے کرم یاد آئے

Rate it:
Views: 486
11 Mar, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets