اک سوا تیرے یہ سارے کچھ نہیں محور جاں چاند تارے کچھ نہیں ہجر کی وحشت سلامت ہے تو ہیں ورنہ یہ دنیا کے دھارے کچھ نہیں تم اسی احساس میں غافل رہے یہ تیری الفت کے مارے کچھ نہیں دل کی بستی لٹ کے بھی آباد ہے سچ کہوں تو ہم بھی ہارے کچھ نہیں