اک مدت سے یہ دل تجھ کو صدا دیتا ھے
کتنا نادان ھے یہ خود کو سزا دیتا ھے
ہم تو ہر شام جلاتے ہیں امیدوں کے چراغ
جانے پھر کون اسے آ کر بجھا دیتا ھے
تمھاری یاد کا یہ بھی عجب تماشا ھے
وقت بے وقت، مجھے تجھ سے ملا دیتا ھے
میں ریت آرزو پر روز خواب لکھتا ھوں
وہ بن کر موج ہر اک خواب مٹا دیتا ھے
میں بد نصیب کوئی راہ کا پتھر تو نہیں
کہ جو بھی گزرے وہ ٹھوکر لگا دیتا ھے